ایسا کرنا
Posted by افتخار اجمل بھوپال پر مئی 19, 2005
اب کے سال تم ایسا کرنا
اپنے پچھلے بارہ ماہ کے
دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
سنہری یاد یں تازہ کرنا
بھولے بسرے پل لکھ لینا
پھر اس بیتے ہوئے اک اک پل کا
اک اک موڑ کا احاطہ کرنا
اور علاوہ ان کے د یکھو
ساری محبتیں حاضر کرنا
سارے دوست اکٹھے کرنا
سارے موسم دھیان میں رکھنا
پھر محتاط قیاس لگانا
اگر خوشی بڑھ جاتی ہے تو
پھر تم کو میری طرف سے
آنے والا سال مبارک
اور اگر غم بڑھ جائیں تو
مت بے کار تکلیف کرنا
دیکھو پھر تم ایسا کرنا
میری خوشیاں تم لے لینا
مجھ کو اپنے غم دے دینا
Asma said
Assalamo alaykum w.w!
A well versed one!
wassalam
اجمل said
Thank you Asma !
What I write is based on not only my thinking but also practice.
Just pray for me (though I enoyed you) that some time that is left with me I become more and more truthful servant of Allah.